International Conferences   RTI   Tahqeed Research Journal   Event diary  Downloads   Scholarships   Tender  Auction   Career   Contact Us
                                                  Rehnumai Markaz   Alumni   Timetable   Online Lecturer   Course catalogue   Latest News & Events   Commercialization Wing

World Fisheries Day 2019

2021-05-02

فیصل آباد( )گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی شعبہ ذوالوجی کے زیر اہتمام ورلڈ فیشرز ڈے کی مناسبت سے واک کا انعقاد کیا جس کی قیادت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر روبینہ فاروق نے کی جبکہ ان کے ہمراہ رجسٹرار ڈاکٹر ظل ہما نازلی، کواڈینیٹر آرٹس اینڈ سوشل سائنس پروفیسر فرزانہ ہاشمی، کنٹرولر امتحانات پروفیسر رضوانہ تنویر فیکلٹی ممبران سمیت طالبات کی کثیر تعداد نے واک میں شرکت کی۔ اس موقع پر طالبات نے فش کلچر کو فروغ دینے کے لیے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔اس کے ساتھ ساتھ طالبات کی طرف سے گھریلو سطح پر فش کلچر کو فروغ دینے کے لیے مختلف قسم کے نمونے پیش کیے گئے جس میں مختلف اقسام کی مچھلیوں کی نمائش کا بھی انعقاد کیا گیا۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر روبینہ فاروق نیطالبات کی طرف سے بنائے گئے ماڈلز اور پوسٹرز کا دورہ کیا اور اول،دوئم اور سوئم پوزیشن حاصل کرنے والی طالبات میں انعامات تقسیم کیے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ مچھلی بہترین غذا اور پروٹین کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔انہوں نے کہا مچھلی بہترین اور غذائیت سے بھر پور ہے غذا کے لازمی جز کے طور پرکھانے میں شامل ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پانی کی آلودگی مچھلیوں اور دیگر آبی حیات کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے اور کہا کہ زرعی،صنعتی و دیگر زرائع دریاؤں کو خطرناک حد تک آلودہ کر رہے ہیں جس سے مچھلیوں کی افزائش اور سائز کاچھوٹا ہونا جیسے مسائل سامنے آ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے ہمارے ملک میں مچھیرے جتنی مچھلی پکڑتے ہیں اس کا کوئی خاطر خواں ریکارڈنہیں ہے جس سے مچھلی کے اندھا دھند شکار سے بہت سی اقسام کے ختم ہونے کا خطرہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس شعبہ میں ماہر سائنس دان درکار ہیں جو ان مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کے حل کے لئے عملی اقدام اٹھا سکیں اور ایکواکلچر(aquaculture) اورUntapped species پہ ذیادہ سے ذیادہ کام کر کے آنے والی نسلوں کو غذائی قلت جیسے مسائل سے بچا سکیں اور مچھلی کی برآمدمیں اضافہ کر کہ ملکی معاشیات کو مضبوط کر سکیں۔

on Dated 2019-11-21